ہمارے بارے میں
کھوکھر ہومیوپیتھک کلینک مئی 2018 میں قائم کیا گیا، جبکہ اس کا باقاعدہ افتتاح 4 اگست 2019 کو ہوا۔ ابتدا میں کلینک تونسہ شریف میں بھی فعال تھا، مگر جلد ہی اسے لیہ منتقل کر دیا گیا، جہاں ایک مکمل طور پر لیس اور جامع ہومیوپیتھک مرکز قائم کیا گیا تاکہ مریضوں کو خلوص اور توجہ کے ساتھ بہترین سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
میں ڈاکٹر عرفان مجید کھوکھر، اس کلینک کا بانی اور مرکزی معالج ہوں۔ میں گزشتہ 13 سال سے ہومیوپیتھی کے شعبے سے وابستہ ہوں اور اس دوران علم و تجربے کو یکجا کر کے علاج معالجہ فراہم کر رہا ہوں۔ میں نے اپنا ڈی ایچ ایم ایس ضلع لیہ سے حاصل کیا اور ہاؤس جاب وٹو ہومیوپیتھک ہسپتال، ضلع حافظ آباد میں مکمل کی۔ میں پاکستان میں باقاعدہ رجسٹرڈ اور ہومیوپیتھی کے پریکٹس کا مکمل مجاز ہوں۔
ہمارا مشن قدرتی، محفوظ اور جامع علاج کے ذریعے جسمانی، جذباتی اور ذہنی صحت کی بحالی ہے، جو ہر مریض کی انفرادی ضروریات کے مطابق ہو۔ ہم ہومیوپیتھی کو ایک مکمل نظامِ علاج سمجھتے ہیں جو صرف علامات ہی نہیں بلکہ بیماری کی اصل وجہ کو بھی دور کرتا ہے۔
میرا ہومیوپیتھی سے تعلق ایک مضبوط عقیدے پر مبنی ہے کہ یہ نرمی کے ساتھ مگر مؤثر طریقے سے شفا دیتی ہے۔ سالوں کے تجربے میں میں نے بے شمار ایسے مریضوں کی حالت میں بہتری دیکھی ہے جو دیگر طریقہ علاج سے مایوس ہو چکے تھے۔ کھوکھر ہومیوپیتھک کلینک میں ہمارا عزم ہے کہ ہم شفا کا ذریعہ بنیں—اس یقین کے ساتھ کہ اصل شفا صرف اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے، اور ہم صرف اس کا وسیلہ بننے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔
ملیے ہمارے نہایت محترم سر ڈاکٹر عبد الرؤف خان وٹو صاحب سے۔

اظہارِ تشکر
میں دل کی گہرائیوں سے اپنے نہایت محترم، شفیق، باعلم، اور قابلِ فخر استاد، ہومیوپیتھک ڈاکٹر عبد الرؤف خان وٹو صاحب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اُنہوں نے نہ صرف مجھے علمِ طب کی باریکیوں سے روشناس کروایا بلکہ اپنی شفقت، علم، تجربے اور بے لوث رہنمائی سے میری تعلیم و تربیت میں ایک رہنما چراغ کا کردار ادا کیا۔
ڈاکٹر صاحب کی شخصیت صرف ایک معالج یا معلم کی نہیں، بلکہ وہ ایک روحانی مربی، بہترین رہبر، اور سچے خیر خواہ ہیں۔ اُن کا اخلاص، تحمل، اور سکھانے کا انداز آج بھی میرے دل و دماغ پر نقش ہے۔ اُنہوں نے میرے اندر علم، حوصلہ، اخلاق، اور انسانیت کی خدمت کا جذبہ پیدا کیا، جو کسی بھی استاد کا اپنے شاگرد پر سب سے بڑا احسان ہوتا ہے۔
آج اگر میں ایک ہومیوپیتھک ڈاکٹر بن کر دکھی انسانیت کی خدمت کرنے کے قابل ہوں، تو یہ سب ڈاکٹر عبد الرؤف خان وٹو صاحب کی بے پناہ شفقت، دعاؤں، اور رہنمائی کا ہی نتیجہ ہے۔ میں ہمیشہ ان کا ممنون و مشکور رہوں گا، اور یہ قرضِ محبت و علم میں عمر بھر نہیں چکا سکتا۔
میری دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کو صحت و سلامتی کے ساتھ طویل عمر عطا فرمائے، ان کے علم میں مزید برکت دے، اور اُنہیں دنیا و آخرت میں کامیابی و کامرانی سے نوازے۔
آمین، ثم آمین، یا ربّ العالمین۔