khokharhomeopathy.com

Homeopathy Basics

Homeopathy Basics, Medicine's Info, News

تہوار، خوشیاں… اور بدہضمی؟

🌟 تہوار، خوشیاں… اور بدہضمی؟جب بات ہو دعوتوں، مٹھائیوں اور چٹخارے دار کھانوں کی، تو ہمارا دل خوش ہو جاتا ہے، لیکن ہمارا معدہ؟ اکثر وہ چیخ چیخ کر کہتا ہے: “بس بھی کرو!” تہواروں کے دنوں میں بدہضمی، پیٹ میں گیس، متلی اور بھاری پن جیسے مسائل بہت عام ہو جاتے ہیں۔ لیکن فکر کی بات نہیں ، کیونکہ ہومیوپیتھی آپ کے معدے کی نرمی سے دلجوئی کر سکتی ہے۔ 💡 قدرتی اور مؤثر حلبدہضمی کی صورت میں پودینے یا ادرک کی چائے، ہلکی چہل قدمی، یا پیٹ پر گرم کپڑا رکھنے سے وقتی سکون ملتا ہے۔ لیکن اگر آپ کے پاس ہومیوپیتھک دواؤں کا چھوٹا سا باکس موجود ہے، تو چند قطرے یا گولیاں آپ کی خوشیوں میں خلل ڈالنے والے درد کو ہوا میں اُڑا سکتے ہیں!🔍 علامات کے مطابق دوا چنیں: 🔹 Nux Vomica جب بے حساب کھانے، چائے، کافی یا مصالحے دار پکوان معدے پر حملہ کر بیٹھیں، تو یہ دوا آپ کا پہلا محافظ بن سکتی ہے۔ پیٹ بھرا بھرا محسوس ہوتا ہے اور کپڑے تنگ لگنے لگتے ہیں۔ 🔹 Pulsatilla آئس کریم، کیک، پیسٹری، یا گوشت کی چکنی اشیاء سے اگر پیٹ کی بغاوت شروع ہو جائے، تو یہ دوا مزاج کو بھی سنبھالتی ہے۔ کھلی ہوا میں سکون، رات کے وقت علامات میں اضافہ، اور جذباتی نرمی کی خواہش اس دوا کی نشانیاں ہیں۔ 🔹 Carbo Veg اگر پیٹ میں گیس بھری ہو، بار بار ڈکار آتے ہوں، یا لگے کہ پیٹ کسی غبارے کی طرح تن گیا ہے، تو یہ دوا فوری ریلیف دیتی ہے – خاص طور پر اگر مریض ٹھنڈ بھی محسوس کر رہا ہو۔ 🔹 Lycopodium کھانے کے چند نوالوں کے بعد ہی بھرا ہوا محسوس ہو؟ گیس اور سینے کی جلن نے مزہ کرکرا کر دیا ہو؟ تو Lycopodium سے بہتر کوئی سہارا نہیں۔ 🔹 Zingiber پیٹ میں جیسے پتھر پڑا ہو، آوازیں آرہی ہو ، اور کھانے کا ذائقہ منہ میں رکا ہوا لگے – تو یہ دوا (جو ادرک سے تیار ہوتی ہے) لاجواب ہے۔ 🔹 Colocynthis اگر پیٹ میں مروڑ ہو، مریض پیٹ پر دباؤ ڈال کر یا جھک کر سکون محسوس کرے، تو یہ دوا تیزی سے آرام دے سکتی ہے۔🔹 Kali Carb شدید گیس، پیٹ کی جکڑن، اور کمر کے نچلے حصے میں درد ہو، تو یہ دوا مددگار ہے – خاص طور پر جب ڈکار سے وقتی آرام ملے۔ 🔹 Ipecacuanha مسلسل متلی، کھانے کی ناگواری، اور صاف زبان ہو تو Ipecac بہترین انتخاب ہے۔🍽 خوشی سے کھائیں، پیار سے پئیں… اور بدہضمی کو کہہ دیں الوداع!اگر تہواروں کے ان حسین لمحوں کو آپ بدہضمی سے بچانا چاہتے ہیں، تو اپنے ساتھ رکھیں ہومیوپیتھک کٹ ، جو آپ کے معدے کی خاموشی سے نگہبانی کرے گا۔📍 Khokhar Homeopathic Clinic📞 0304-1528812🌐 www.khokharhomeopathy.com

Homeopathy Basics

بچوں میں توجہ کی کمی اور زیادتی (ADHD) ہومیوپیتھک نقطہ نظر سے تشخیص اور علاج

توجہ کی کمی اور زیادتی کی بیماری، جسے ADHD (Attention Deficit Hyperactivity Disorder) کہا جاتا ہے، ایک تیزی سے بڑھتی ہوئی نفسیاتی حالت ہے جو بچوں، نوعمروں اور یہاں تک کہ بالغوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ یہ مسئلہ نہ صرف تعلیمی کارکردگی بلکہ گھر، اسکول، اور سوشل زندگی پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اے ڈی ایچ ڈی کی علامات ADHD کی علامات کو عام طور پر تین بنیادی اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے کسی کام پر مکمل توجہ نہ دے پانابار بار غلطیاں کرنا، ہدایات کو نہ سمجھناکام مکمل نہ کر پانا، بھول جاناچیزیں ادھر اُدھر رکھ دیناتنظیم اور ترتیب میں کمزوری مسلسل جسمانی حرکت، بیٹھنے میں دشواریبے چین ہونا، ادھر اُدھر گھومنازیادہ بولنا، موضوع بار بار بدلنا دوسروں کی بات کاٹنابغیر سوچے عمل کرناغصہ، چڑچڑا پن، یا جذبات پر قابو نہ رکھ پانا ADHD کی وجوہات خاندانی/موروثی عواملدورانِ حمل ماں کا ذہنی دباؤ، سگریٹ نوشی یا منشیات کا استعمالدماغی کیمیکل (نیوروٹرانسمیٹرز) کا عدم توازنماحولیاتی عوامل: شور، سوشل میڈیا، موبائل گیمز، نیند کی کمیابتدائی بچپن میں بخار، الرجی، یا بار بار ہونے والی جسمانی بیماریاں ہومیوپیتھک علاج ، ایک قدرتی، محفوظ اور مؤثر طریقہ ہومیوپیتھی ADHD کے علاج میں دوا کے اثرات کو دبانے کے بجائے جسم کے اندرونی نظام (vital force) کو متحرک کرتی ہے تاکہ علامات جڑ سے ختم ہوں۔چند اہم ادویات جو مختلف بچوں کی علامات کے مطابق تجویز کی جا سکتی ہیں: Apis Mellificaجب بچہ بے چین ہو، توجہ مرکوز نہ کر پاتا ہو، بات بات پر موضوع بدلتا ہو، گرمی کی حساسیت ہو، اور خاندان سے گہرا تعلق ہو مگر حسد بھی محسوس کرے۔Cinaضدی، مارپیٹ کرنے والا، دوسروں کے قابو میں نہ آنے والا بچہ، جو جسمانی لمس یا آواز سے چڑتا ہو۔ Phosphorusباتونی، ہمدرد، توجہ کی کمی کا شکار بچہ جو اکیلا رہنے سے ڈرتا ہو۔ Tarentula Hispanicaتیز مزاج، حرکت میں رہنے والا، ضدی، میوزک پسند کرنے والا بچہ جو آسانی سے غصے میں آ جاتا ہے۔ Siliceaکم خوداعتمادی، شرمیلا اور بار بار بیمار رہنے والا بچہ جس کی یادداشت کمزور ہو۔ ہر بچے کی علامات الگ ہوتی ہیں، اس لیے دوا کا انتخاب ہمیشہ مکمل مشاہدے اور تفصیلی مشورے کے بعد کیا جانا چاہیے۔ اگر آپ کا بچہ یا خاندان کا کوئی فرد ADHD جیسی علامات کا شکار ہے، تو روایتی ادویات کے مضر اثرات سے بچتے ہوئے، قدرتی اور محفوظ ہومیوپیتھک علاج کے لیے کھوکھر ہومیوپیتھک کلینک سے رجوع کریں۔ 📍 کلینک ایڈریس:کھوکھر ہومیوپیتھک کلینک، لیہ کوٹ ادو روڈ، اڈا کھرل عظیم 📞 رابطہ نمبر: 03041528812🩺 ہومیوپیتھک ڈاکٹر ملک عرفان مجید کھوکھرہم پاکستان کے ہر طبقے کے مریضوں کو سستی، مؤثر اور مکمل توجہ کے ساتھ علاج فراہم کرتے ہی

Disease & Cure, Homeopathy Basics, Medicine's Info, News, Precautions, Training & Education, Treatment

ایک ہومیوپیتھک سفر ، جذبہ، سچائی اور شفاء کی داستان

ایک ہومیوپیتھک سفر ، جذبہ، سچائی اور شفاء کی داستان رات کا وقت ہے، خاموشی میں فقط دیوار گھڑی کی ٹک ٹک سنائی دے رہی ہے۔ میری دونوں بیٹیاں سکون سے سو رہی ہیں، اور میں ایک ہلکی روشنی میں بیٹھا ہوں، دل کی بات صفحے پر اتارنے کے لیے۔ یہ تحریر اُن تمام ماؤں، بہنوں، بیٹیوں، بھائیوں، بچوں، بزرگوں، لکھاریوں اور اہلِ علم کے نام ہے جو قدرتی شفاء کے متلاشی ہیں۔میرا نام ڈاکٹر ملک عرفان مجید کھوکھر ہے، اور میں فخر سے کہتا ہوں کہ میں ہومیوپیتھک معالج ہوں۔ وہ لمحہ آج بھی یاد ہے جب میں نشتر میڈیکل یونیورسٹی، ملتان میں ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن کے آخری وائوا کے لیے موجود تھا۔ وہاں ایک سینیئر ڈاکٹر نے مجھ سے پوچھا:”آپ مستقبل میں کیا کریں گے؟”میں نے کہا:”میں ہومیوپیتھک ڈاکٹر بننا چاہتا ہوں، اور اس وقت دوسرا سال مکمل کر چکا ہوں۔”انہوں نے نہایت محبت سے کہا کہ ملتان یا لیہ سے باہر کسی قابل استاد سے سیکھو۔ اسی جذبے کے ساتھ میں نے تعلیم مکمل کی اور پھر اپنی ہومیوپیتھک عملی تربیت کے لیے ضلع حافظ آباد کے مشہور و معروف معالج، پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف خان وٹو صاحب کے زیرِ سایہ سیکھنا شروع کیا۔ہومیوپیتھک ڈاکٹر عبد الرؤف خان وٹو صاحب کا ہسپتال ایک مثالی تربیت گاہ تھا، جہاں روزانہ سو سے زائد مریض چیک کیے جاتے تھے۔ مجھے آج بھی وہ دن یاد ہے جب میں نے استاد محترم سے کہا:”سر! میں اب اپنا کلینک بنانا چاہتا ہوں، مجھے مکمل تربیت یافتہ بنا کر رخصت کریں۔”اُس دن انہوں نے ہسپتال میں موجود دیگر ڈاکٹرز سے کہا:”اب کے بعد جب تک ڈاکٹر صاحب یہاں ہیں تمام مریض ڈاکٹر عرفان کو چیک کروائیں، دوائیاں وہ خود بنائیں اور سمجھائیں۔”میں نے مسلسل 12 گھنٹے بغیر وقفہ کیے، سو مریضوں کو خود دیکھا، دوائیاں تیار کیں، اور ہر ایک کو خود سمجھایا۔ یہ عمل روز کا معمول بن گیا، اور آج بھی استاد محترم کے ساتھ مشاورت اور مریضوں کی رہنمائی کا سلسلہ قائم ہے۔ میں تہہ دل سے ان کا ممنون ہوں کہ انہوں نے مجھے اس مقام تک پہنچایا۔جس طرح وٹو صاحب نے مجھے عملی میدان میں سنوارا، اُسی طرح میرے ہومیوپیتھک سفر کا ایک اور اہم سنگِ میل ہومیوپیتھک ڈاکٹر چوہدری محمد اشرف صاحب کی رہنمائی میں طے ہوا۔ مجھے ابتدا میں کمیونٹی آف ہومیوپیتھ کے پلیٹ فارم پر سیکھنے کا موقع ملا، جہاں میں نے ناصرف علم حاصل کیا بلکہ بعد ازاں اسی ادارے پر مجھے سکھانے کی ذمہ داری بھی سونپی گئی۔ آج الحمدللہ، میری تربیت سے کئی ہومیوپیتھک ڈاکٹرز اپنے ذاتی کلینک قائم کر چکے ہیں، اور یہ میرے لیے فخر اور سعادت کی بات ہے۔ ابتدا میں مجھے ضلعی صدر منتخب کیا گیا، لیکن میری مسلسل محنت، لگن، اور ہومیوپیتھی سے بے پناہ محبت کو دیکھتے ہوئے مجھے کمیونٹی آف ہومیوپیتھ کا ڈویژنل صدر بنایا گیا۔ آج بھی میں اسی جوش و جذبے سے خدمت کر رہا ہوں، اور اس یقین کے ساتھ جیتا ہوں کہ میں نے اپنی زندگی ہومیوپیتھی کے لیے وقف کر دی ہے۔2018 میں میں نے باقاعدہ رجسٹریشن حاصل کی اور اپنی محنت، لگن اور دُعاؤں کے سہارے کھوکھر ہومیوپیتھک کلینک کا آغاز کیا۔یہ میرے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں کہ میں اپنے ملک پاکستان کے بچوں، ماؤں، بہنوں، بزرگوں، اور نوجوانوں کا علاج بغیر کسی سائیڈ ایفیکٹ کے کرتا ہوں۔مجھے خوشی ہوتی ہے جب مریض کہتے ہیں:”ڈاکٹر صاحب، پہلی ہی دوا سے بہت فرق پڑا”یہ اللہ کی رحمت ہے کہ میرے 90 فیصد مریض پہلی خوراک سے ہی افاقہ محسوس کرتے ہیں اور یہی ہومیوپیتھی کی اصل کشش ہے جو مجھے دن بہ دن مزید جذبے کے ساتھ خدمت پر آمادہ کرتی ہے۔میں ہر مریض سے واپس فیڈبیک لیتا ہوں، ان کے مسائل کو مکمل سنتا ہوں، اور اس وقت تک مطمئن نہیں ہوتا جب تک وہ صحت یاب نہ ہو جائیں۔اب وقت ہے کہ ہم سب مل کر اس قدرتی، سادہ اور پُراثر طریقہ علاج کو عام کریں۔خدارا! مہنگی، لمبی اور سائیڈ ایفیکٹ سے بھرپور ادویات سے نجات پائیں۔ آئیں، شفاء کے قدرتی راستے کی طرف قدم بڑھائیں۔آپ سب سے گزارش ہے کہ خود بھی “کھوکھر ہومیوپیتھک کلینک” تشریف لائیں، اور اپنے عزیزوں کو بھی اس جانب راغب کریں۔شفاء، راحت، سکون ، آپ کا منتظر ہے…بس ایک اعتماد بھرا قدم باقی ہے ۔وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ”(سورۃ الشعراء، آیت 80)”اور جب میں بیمار ہوتا ہوں، تو وہی (اللہ) مجھے شفا دیتا ہے۔””فِيهِ شِفَاءٌ لِّلنَّاسِ”(سورۃ النحل، آیت 69)”اس (شہد) میں لوگوں کے لیے شفا ہے۔”(یہ آیت ظاہر کرتی ہے کہ قدرتی اشیاء میں اللہ نے شفا رکھی ہے)امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا”الدواء من الله، والشفاء من الله.””دواء (علاج) اللہ کی طرف سے ہے، اور شفاء بھی اللہ ہی کی طرف سے ہے۔”(الکافی، جلد 8، صفحہ 133)رسول خدا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے “ما أنزل الله من داء إلا أنزل له شفاء.””اللہ نے کوئی بیماری نازل نہیں کی، مگر اس کا علاج بھی نازل فرمایا ہے۔”(صحیح بخاری، حدیث 5678)امام العالی مقام مولا علی علیہ السلام فرماتے ہیں”صحة الجسد من قلة الحسد.””جسم کی صحت حسد کی کمی سے ہے۔”(غرر الحکم)یقین، دعا، اور خلوصِ نیت کے ساتھ علاج کیا جائے تو شفا اللہ کی طرف سے ضرور آتی ہے۔ ہومیوپیتھی اسی قدرتی، نرم اور مؤثر راستے کا نام ہے جس میں جسم، دل اور روح کا باہمی توازن قائم رہتا ہے۔

Disease & Cure, Homeopathy Basics, Materia Medica, Medicine's Info, Training & Education, Treatment

🌿 ہومیوپیتھی فطرت سے ہم آہنگ شفا کا پیغام 🌿 ہومیوپیتھی ایک قدیم اور بااعتماد طریقہ علاج ہے، جو نہ صرف بیماری کا مقابلہ کرتی ہے، بلکہ انسان کو جسم، ذہن اور جذبات کی سطح پر مکمل توازن عطا کرتی ہے۔ اس کا بنیادی اصول ہے: “جیسا درد، ویسا علاج“یعنی وہ چیز جو کسی تندرست انسان میں کسی بیماری کی علامات پیدا کرے، وہی چیز، جب نہایت باریک اور محفوظ مقدار میں دی جائے، مریض کو انہی علامات سے نجات دے سکتی ہے۔ 🍂 مثال کے طور پر: پیاز کاٹنے سے اکثر آنکھوں سے پانی آتا ہے، چھینکیں آتی ہیں، اور ناک بہنے لگتی ہے۔ ہومیوپیتھی میں پیاز (Allium cepa) سے تیار کردہ دوا انہی علامات والے زکام یا الرجی کے علاج میں بےحد مؤثر ہے۔ 👩‍👧‍👦 ہر فرد کی الگ کہانی، الگ دوا ہومیوپیتھی صرف بیماری کا نہیں بلکہ مریض کا علاج کرتی ہے۔چاہے وہ ایک ماں ہو، ایک بچہ، ایک بزرگ، ایک مصروف لکھاری یا ایک طالب علم ، ہر فرد کی طبیعت، کیفیت، مزاج اور علامات الگ ہوتی ہیں، اس لیے دوا بھی انفرادی طور پر منتخب کی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر: اگر دو افراد معدے کی خرابی میں مبتلا ہوں، مگر ایک کو سردی لگتی ہو اور وہ پانی نہ پیتا ہو، جبکہ دوسرا گرمی میں تپ رہا ہو اور بار بار پانی مانگ رہا ہو — تو ان دونوں کے لیے الگ الگ ہومیوپیتھک دوا تجویز کی جائے گی۔ 💧 کم دوا، گہرا اثر ہومیوپیتھی کا حسن یہ ہے کہ یہ دوا کی معمولی ترین مقدار سے کام کرتی ہےبس اتنی کہ جسم کا قدرتی نظام حرکت میں آئے اور خود شفا کی راہ پر گامزن ہو جائے۔جب مریض کی طبیعت بہتر ہو جائے تو دوا لینا بند کر دینا چاہیے۔اگر کبھی علامات لوٹ آئیں، تو دوا کو دہرایا جا سکتا ہے یا کسی مستند ہومیوپیتھ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ 🌸 خواتین، بچوں اور بزرگوں کے لیے خاص طور پر محفوظ ہومیوپیتھی نرم مزاج اور فطرت دوست علاج ہے ۔یہ حاملہ خواتین، نوزائیدہ بچوں، حساس مزاج افراد اور بزرگوں کے لیے بھی نہایت محفوظ، مؤثر اور بغیر کسی مضر اثرات کے استعمال کی جا سکتی ہے۔ 📚 اہلِ علم و قلم کے لیے دعوتِ فکر ہومیوپیتھی صرف علاج نہیں، بلکہ ایک سادہ، سچائی پر مبنی فلسفہ ہے جو انسان کو اپنی فطری حالت میں واپس لاتا ہے۔یہ ان احباب کے لیے بھی قابلِ توجہ ہے جو تحقیق، مطالعہ، اور مشاہدہ کے ذریعے زندگی کے مختلف پہلوؤں کو سمجھنے کی جستجو رکھتے ہیں۔ آئیے، ہومیوپیتھی کو صرف ایک متبادل نہیں، بلکہ ایک مکمل، فطری اور انسان دوست طریقہ علاج کے طور پر پہچانیں۔شفا وہی ہے جو نرم ہو، گہری ہو، اور دل کو سکون دے.آئیں کھوکھر ہومیوپیتھک کلینک سے اپنا علاج کروائیں اور مکمل شفاء پائیں ،ہماری ویبسائٹ کے ہوم پیج پر بک اپوائنٹمنٹ میں فارم فل کریں اور ابھی نمبر بک کروائیںمزید رہنمائی اور مشاورت کیلئے 03041528812 پر رابطہ کریں

Combination, Homeopathy Basics

Understanding the Relationship Between Homeopathic Medicines

Understanding the Relationship Between Homeopathic Medicines In homeopathy, medicines have nuanced relationships with one another. Understanding these relationships helps practitioners select the right remedy at the right time, enhancing the effectiveness of treatment. Let’s explore the various types of relationships between homeopathic medicines: 1. Antidote (تریاق) An antidote is a substance or remedy that neutralizes or diminishes the effects of a homeopathic medicine. For instance, substances like mint, coffee, or exposure to high temperatures can cancel out the effect of certain homeopathic remedies. If a medicine produces adverse effects in a patient, an antidote is used to counteract those effects. 2. Collateral or Related Medicines (ہم نوع / قریبی دوائیں) These are medicines that belong to the same botanical or chemical family or have a similar source. Because of their shared origin, they often exhibit overlapping symptoms or effects. They are considered related or collateral remedies and can guide the practitioner in remedy selection. 3. Compatible Medicines (ہم آہنگ دوائیں) Compatible remedies are those that can be used together or one after another without causing any negative reactions. These are used in a sequence during treatment, allowing a smooth continuation of the healing process. 4. Complementary Medicines (معاون یا تکمیلی دوائیں) Complementary remedies are those that enhance or complete the effects of a previously given medicine. These are especially helpful when the patient shows partial improvement but needs further support to achieve full recovery. 5. Inimical or Opposing Medicines (مخالف یا مزاحم دوائیں) These are remedies that do not work well together. Administering them together or in close succession can reduce or negate the desired effects and might even be harmful. Practitioners must avoid using such remedies consecutively. 6. Similar Medicines (مشابہ دوائیں) Similar remedies have very close symptom pictures and effects. While this similarity can aid in remedy selection, using highly similar remedies one after another can suppress or confuse the action of the first remedy. For example, Nux vomica and Ignatia are often considered too similar to be used back-to-back. Understanding these relationships is crucial for the safe and effective use of homeopathic medicine. It helps ensure continuity in treatment, avoid antidotal effects, and achieve holistic healing.

Homeopathy Basics, Uncategorized

Basic Terms of Homeopathy

Aggravation Sometimes after taking a homeopathic remedy, symptoms may temporarily intensify. This is often a sign that the correct remedy has been selected and the healing process has begun. Antidote A substance or influence that may neutralize the effect of a homeopathic remedy. For example, coffee, mint, or strong odors can sometimes interfere with the action of certain remedies. Allopathy A system of medicine where treatment is directed against the symptoms of a disease—such as taking a fever-reducing medication for high temperature. This is the conventional or modern medical system. Cell Salts Also known as Schuessler’s Tissue Salts—12 essential mineral salts identified by Dr. Schuessler as vital to the body’s cellular function. They are typically used in low potencies like 3x or 6x. Miasm Inherited or deep-rooted causes of chronic disease in homeopathy. The three major miasms are: Complete Symptom A full understanding of a symptom includes: Hering’s Law of Cure Healing follows a particular direction:From inside to outside,From top to bottom,And in the reverse order of appearance of symptoms. Homeopathy A natural system of healing based on the principle of “like cures like,” meaning a substance that causes symptoms in a healthy person can treat similar symptoms in a sick person when given in a very diluted form. Remedy A homeopathic medicine prepared according to specific principles. It acts on the energetic level of the individual rather than the biochemical. Potency The strength or energetic level of a remedy. Common potencies include 6x, 30c, LM1, etc. The higher the number, the greater the energy—but the less material substance. Repertory A reference book or software used to find appropriate remedies based on symptoms. It indexes symptoms and lists the corresponding remedies. Proving A process in which a remedy is tested on healthy individuals to observe the symptoms it produces. These observed symptoms are then used to determine the remedy’s healing potential. Modality Factors that improve or worsen a symptom. For example, a headache that feels better after drinking cold water would be noted for that modality. Totality The complete picture of the patient’s distinctive and unique symptoms. Remedy selection is based on the totality rather than isolated symptoms. Vital Force The life energy that sustains the body. Homeopathy aims to restore balance in this vital force to promote natural healing.